دنیا بھرکی نظریں آج بھارتی شہراحمد آباد پر ہیں جہاں آئی سی سی ورلڈ کپ کا پہلامیچ کھیلاجارہا ہے تاہم میگا ایونٹ کے آغازسے بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ میچ کے دوران دہشت گردی کا خدشہ ہے۔ بھارتی حکام نے اس ممکنہ دہشت گردی کا ملبہ سکھوں پر ڈالنے کی تیاری کرلی ہے اور دھمکی آمیز کالز موصول ہونے کے دعوے کے ساتھ سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنو کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان نے اپنی ٹیم کی سیکورٹی کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان نے ورلڈ کپ کے انعقاد کے موقع پرپاک بھارت میچ سمیت احمد آباد میں شیدول دیگر میچز کے دوران ممکنہ دہشتگردی کی خبروں پر آئی سی سی سے گرین شرٹس کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ کرکٹ ورلڈ کپ کا میزبان ملک ہماری کرکٹ ٹیم کو عالمی کپ میں تحفظ فراہم کرے،سازگارماحول پیدا کرنا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پاکستانی شائقین کو بھارتی ویزے نہ ملنے سے متعلق سوال کے جواب میں ترجامن دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ویزوں کے اجرا کے لیے بھارت سے رابطے میں ہیں، بطور میزبان بھارت پاکستانی شائقین کیلئے رکاوٹیں نہ ڈالے، امید کرتے ہیں پاکستانیوں کو کرکٹ ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے ویزے جاری کیے جائیں گے۔بھارت سیاست اور کھیلوں کو مکس نہ کرے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں نے احمد آباد میں ہونے والے میچز کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی ہیں۔ پاک بھارت ٹاکرا بھی 14 اکتوبر کو احمد آباد میں ہی ہوگا۔ تاہم فالس فلیگ آپریشنز کے ماہر بھارتی حکام اور میڈیا ان دھمکیوں کو سکھوں سے منسوب کررہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق احمد آباد میں خالصتان کے علیحدگی پسند گرپتونت سنگھ پنو کے خلاف آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے متعلق دھمکیوں کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ احمد آباد پولیس کی سائبر کرائم برانچ نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ متعدد افراد کو غیر ملکی نمبر سے بھیجے گئے پہلے سے ریکارڈ شدہ صوتی پیغام کے ذریعے کالعدم تنظیم ’سکھس فار جسٹس‘ کے سربراہ کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ پنو کو بھارت یکم جولائی 2020 کو ’دہشتگرد‘ قرار دے چکا ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دھمکیاں مبینہ طور پر جون میں کینیڈا میں خالصتان کے علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے جواب میں بھیجی گئی تھیں۔
ایف آئی آر کے مطابق احمد آباد میں ورلڈ کپ میچوں کیخلاف دھمکیوں پر مشتمل آڈیو کال +44 کے کنٹری کوڈ کے ساتھ کی گئی تھی جو برطانیہ کا ہے۔ ایک پولیس افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ یہ کالز ’پنو کی آواز‘ میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ نجار کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ’خالصتان کے جھنڈے کے ساتھ احمد آباد پر حملہ‘ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی جو حال ہی میں ہندوستان اور کینیڈا کے مابین سفارتی فلیش پوائنٹ کے طور پر ابھرا ہے۔ پنو کے خلاف آئی پی سی، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کے تحت سازش اور نفرت پھیلانے کے الزامات سے متعلق دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ محکمہ پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ان فون کالز کو احمد آباد میں مقیم مختلف قانونی ، میڈیا اور قانون نافذ کرنے والے کچھ پروفیشنلز نے وصول کیا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (سائبر کرائم) جتیندر ایم یادو نے پنو کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ رواں سال مارچ میں بھارت اور آسٹریلیا کے میچ کے دوران بھی اسی طرح کی دھمکیاں دی گئی تھیں جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے آسٹریلوی ہم منصب انتھونی البانیز نے شرکت کی تھی۔
آئی سی سی پاکستانی ٹیم کی سیکورٹی یقینی بنائے، پاکستان
ادھر پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بھارتی میڈیا کی رپورٹس پر بات کی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری کرکٹ ٹیم کو عالمی کپ میں تحفظ فراہم کرے، سازگار ماحول پیدا کرنا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان کو بھارتی ویزے نہ ملنے سے ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا عالمی کپ میں پاکستانیوں کو ویزوں کے اجرا کے لیے بھارت سے رابطے میں ہیں، بطور میزبان بھارت پاکستانی شائقین کے عالمی کپ دیکھنے میں رکاوٹیں نہ ڈالے، امید کرتے ہیں پاکستانیوں کو عالمی کپ کرکٹ دیکھنے کے لیے ویزے جاری کیے جائیں گے، بھارت سیاست کو کھیلوں کے ساتھ مکس نہ کرے۔