لاہور (اویب ڈیسک) سابق پاکستانی کرکٹر ثقلین مشتاق نے انکشاف کیا ہے کہ ورلڈ کپ 1999ء کے دوران فیملی ساتھ رکھنے پر پابندی کے باوجود انہوں نے اپنی بیگم کو ہوٹل روم کی الماری میں چھپا کر اپنے ساتھ رکھا تھا۔ ثقلین مشتاق نے حال ہی میں ایک بھارتی میزبان کو انٹرویو کے دوران ماضی کی ایک خوبصورت یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 1999ء کے ورلڈ کپ کے دوران انکی اہلیہ بھی ان کے ساتھ ہوٹل روم میں مقیم تھیں، کرکٹ بورڈ کی جانب سے اچانک یہ فیصلہ کیا گیا کہ کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ فیملی رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔
بھارتی میزبان رونق کپور کے انسٹا لائیو پروگرام کے دوران ثقلین مشتاق نے مزید نے بتایا کہ انکی شادی دسمبر 1998ء میں ہوئی تھی اور انکی اہلیہ بھی لندن کی رہنے والی ہیں، ثقلین مشتاق نے بتایا کہ انہیں کرکٹ بورڈ کا یہ فیصلہ بالکل پسند نہیں آیا تھا اور انہوں نے سب سے چھپ کر پورے ورلڈ کپ کے دوران اپنی بیگم کو اپنے ساتھ ہی ہوٹل روم میں رکھا تھا۔ ثقلین مشتاق نے بتایا کہ کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کے بعد اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کچھ جاسوس بھی چھوڑے گئے جو کھلاڑیوں کے روم میں آتے جاتے رہتے تھے اور نظر رکھتے تھے کہ کھلاڑی کیا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی میرے روم میں کرکٹ بورڈ منیجر یا کوئی اور کھلاڑی ملنے آتا تو میں اپنی اہلیہ کو کمرے کی الماری میں چھپا دیتا تھا۔
شقلین مشتاق نے بتایا کہ ایک دن میرے کمرے میں اظہر محمود اور یوسف اس حوالے سے بات کرنے آئے، یہ دونوں غیر شادی شدہ تھے اور اِنہیں شک تھا کہ میری بیوی کمرے میں ہی موجود ہے، انکے اصرار پر میں نے اپنی بیوی سے باہر آنے کو کہا اور وہ الماری سے باہر آ گئی، وہ کافی وقت سے اندر الماری میں بند تھی۔ واضح رہے کہ 43 سالہ ثقلین مشتاق ’دوسرا‘ کے موجد ہیں ، ثقلین مشتاق نے 1995ء سے 2004ء کے دوران پاکستان کے لیے 49 ٹیسٹ اور 169 ون ڈے میچز کھیلے، اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے 208 ٹیسٹ اور 288 ون ڈے وکٹیں حاصل کیں۔