Sunday May 19, 2024

حلیمہ سلطان سے متعلق بیان پاکستانی اداکارہ کومہنگاپڑ گیا،وضاحت دیناپڑگئی

کراچی (ویب ڈیسک )اداکارہ ژالے سرحدی کا ترک اداکارہ حلیمہ سلطان سے متعلق “ترک اداکارہ اسریٰ بلجک (حلیمہ سلطان) کو پاکستانی برانڈ کا ایمبیسیڈر بنانا ہمارے منہ پر طمانچہ ہے” بیان دینا مہنگا پڑگیا۔۔ سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے بعد وضاحت دے دی۔ژالے سرحدی نے اپنے ویڈیو لاگ میں وضاحت دیتے ہوئے کہا ابھی حال ہی میں نے ایک انٹرویو دیا تھا جس میں میں نے کہا کہ ہمارے منہ پر چماٹ ہے اگر ہم کسی باہر کی اداکارہ کو اپنے ملک کے برانڈز کا ایمبیسیڈر بنائیں۔ژالے سرحدی کا کہنا تھا کہ میرے اس بیان کو “حلیمہ سلطان کو پاکستانی برانڈ کا ایمبیسیڈر بنانا ہمارے منہ پر طمانچہ ہے” سرخی بنالیا گیا اور یہی سرخی وائرل کردی گئی لیکن میری پوری بات کو کسی نے بھی نہیں سنا کہ میں نے ایسا کیوں کہا تھا۔

ژالے سرحدی نے چماٹ والے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’چماٹ اس لیے تھا کیونکہ ہم لوگ اپنے اداکاروں کو ترجیح نہیں دیتے اور کسی دوسرے ملک کے اداکاروں کو اور ان کے ڈراموں کو ترجیح دیتے ہیں۔ میرا کہنے کا مطلب یہ تھا کہ ہم اپنے لوگوں کو سیلیبرٹی نہیں بناتے، ہمارا کونٹینٹ اتنا پاورفل نہیں ہےجسکی وجہ سے ہم باہر کے لوگوں کو ترجیح دیتے ہیں۔لہذٰا میں نے کسی اور پر یا باہر کے فنکاروں پر تنقید نہیں کی تھی بلکہ اپنے اوپر تنقید کی تھی لیکن میری بات کا غلط مطلب نکال کر اسے وائرل کردیا گیا لہذا آپ نے کہانی پوری پڑھی ہوتی تو یہ اسٹوری کبھی بھی وائرل نہیں ہوتی۔واضح رہے کہ چند روز قبل ژالے سرحدی کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہواتھا جس میں انہوں نے ترک اداکارہ اسریٰ بلجک (حلیمہ سلطان) کے نام سے مشہور ہیں کو پاکستانی برانڈز کا ایمبیسیڈر بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی اداکاراؤں کی جگہ ترک اداکارہ کو مقامی برانڈز کی ایمبیسیڈربنانا ہمارے منہ پر چماٹ ہے۔ژالے سرحدی نے مزید کہا تھا آپ کیوں اپنی چیزوں کی تشہیر کے لیے کسی اور ملک کے فنکاروں کو لاتے ہیں؟ آپ یہیں کے فنکاروں سے کام کیوں نہیں کرواتے ؟ یہاں کے لوگ کس چیز سے خوفزدہ ہیں، اس معاملے میں میں مکمل طور پر یاسر حسین کو سپورٹ کرتی ہوں۔سوشل میڈیا پر ژالے سرحدی کو یہ بیان دینے کے لیے بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد انہیں اپنے اس بیان کی وضاحت کرنا پڑگئی۔

FOLLOW US