Thursday May 15, 2025

آئو ذرا میانوالی چلتے ہیں، ایک ضروری کام ہے۔۔۔ پسماندہ علاقے کے نوجوان کو دو قریبی افراد کہاں لے گئے؟؟اس کے بعد اس کے ساتھ کیا ہوا؟؟ لرزہ خیز رپورٹ جاری

کسووال(مانیٹرنگ ڈیسک)کسووال نواحی گاؤں کا رہائشی نوجوان چار دن سے پر اسرار طور پر لا پتہ،رضوان علی کوملزمان 3 مارچ کو گھر سے ساتھ لے گئے تھے ،بیٹے سے 6 مارچ کو آخری بار رابطہ ہوا تھا جس کے بعد وہ لاپتہ ہے ۔والد کا بیان تفصیل کے مطابق نواحی گاؤں 38 چودہ ایل کے رہائشی 22 سالہ نوجوان رضوان علی ولد چوہدری علی احمد حسن کو

3 مارچ 2018 کو دن 11 بجے کے قریب نواحی گاؤں 13 چودہ ایل کا رہائشی ڈاکٹر ندیم کار پر اپنے ساتھ یہ کہ کر لایا کہ فتح محمد خان نیازی سکنہ موضع کھباڑانوالہ ضلع میانوالی حال مقیم ضمیر کالونی کسووال اور مرزا توقیر قمر ولد محمد شریف سکنہ اوکانوالہ کے ساتھ میانوالی کسی کام سے جانا ہے۔رضوان علی نے جانے سے منع کیا تو ڈاکٹر ندیم نے اس کی فون پر مرزا توقیر قمر سے بات کروائی جس نے اسے ساتھ جانے کے لیے قائل کیا کہ اگر آپ کے ساتھ کچھ ہو تو میں ذمہ دار ہوں،جس کے بعد رضوان علی ان کے ساتھ میانوالی چلاگیا جہاں سے اس نے 5 مارچ کی شام 8 بجے کے قریب فون پر اپنے والد کو بتایا کہ میں اس وقت ‘‘فتح محمد نیازی کے میانوالی کے نواحی موضع کھباڑانوالہ میں واقع گھر میں موجود ہوں اور اس نے گھر کی تصاویر بھی اپنے والد کو بھجوائیں اور سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کیں۔جس کے بعد رضوان علی کے تینوں موبائل فون نمبرز بند ہو گئے جبکہ اس کو ساتھ لے جانے والے مذکورہ بالا تینوں افراد واپس اپنے گھروں میں پہنچ گئے،جب نوجوان کے والد نے ان لوگوں سے اپنے بیٹے کے بارے میں دریافت کیا توانہوں نے کوئی تسلی بخش جواب دینے کی بجائے لیت و لعل سے کام لیتے ہوئے لا علمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسے تو ہم نے میانوالی سے بس میں بٹھا دیا تھا ۔رضوان علی کے والد نے بیٹے کی بازیابی کے لیے پولیس تھانہ کسووال کو درخواست دے دی ہے ۔