لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کو لبرٹی میں جلسے کی اجازت دینے کی درخواست پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسہ کی اجازت نہیں تو پھر کسی سیاسی جماعت کو نہیں ہوگی، تحریک انصاف کو کسی متبادل مقام پر جلسے کی اجازت کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر لاہور پیر تک فیصلہ کریں۔ جمعہ کے روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت دینے کی درخواست پر سماعت کی۔
ڈی سی آفس کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرا دیا گیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ درخواست کے بعد 10اکتوبر کو تمام اداروں کا اجلاس ہوا، 9مئی کو پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ، جلائو گھیرائو کیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے پی ٹی آئی کو جلسے کا این او سی جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسہ کی اجازت نہیں تو پھر کسی سیاسی جماعت کو نہیں ہوگی۔
عدالت نے پی ٹی آئی وکیل کو متبادل جگہ کے لئے ڈی سی لاہور کو نئی درخواست دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ کسی دوسری جگہ کے لئے درخواست دے دیں، ڈپٹی کمشنر پیر تک جلسہ کیلئے نئی جگہ کی درخواست پر فیصلہ کریں۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری عظیم اللہ خان کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جلسے کی اجازت کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں ڈی سی لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔