لاہور:ملک بھر میں کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔کورونا کی پہلی اور تیسری لہر کے بعد اب چوتھی لہر نے بھی پنجے گاڑھ دیے ہیں۔خدشہ ظاہر کیا جا رہا کے کہ چوتھی لہر کے باعث بچوں کی تعلیم مزید متاثرہ ہونے کا امکان ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پنجاب کے تعلیمی ادارے مزید ایک ماہ بند رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیا تعلیمی سال یکم اگست کی بجائے یکم ستمبر سے شروع کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔اہم فیصلے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں کیے جائیں گے جبکہ این سی او سی اجلاس ایک سے دو روز میں بلوایا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پنجاب میں اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا آغاز یکم جولائی سے ہو گا اور یکم اگست تک اسکول بند رہیں گے۔
غیرقانونی طور پر پاکستان میں مقیم افراد کو 14 اگست تک ملک چھوڑنے کی ہدایت
انہوں نے والدین اور بچوں سے درخواست کی کہ وہ ان چھٹیوں میں حکومت کے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل کریں۔تاہم سرونگ سکولز ایسوسی ایشن پاکستان نے اسکولز میں گرمیوں کی چھٹیاں دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کر دی، چھٹیوں سے متعلق دئیے گئے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کر دی۔سروسنگ سکولز ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر میاں رضاء کا کہناتھا کہ بچوں کا تعلیمی نقصان پہلے ہی ناقابل تلافی تھا اور گرمیوں کی چھٹیاں دے دی گئیں جس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں چھٹیاں نہیں دی گئیں۔کے پی کے میں بھی صرف 10 دن کی چھٹیاں دی گئی ہیں لیکن پنجاب میں 30 دن کی چھٹیاں دے دی گئیں۔میاں رضاء کا کہنا تھا کہ دسویں اور بارہویں کے امتحانات میں چند رہ گئے ہیں، چھٹیوں سے بچوں کو تیاری میں مشکلات پیش آئیں گی۔واضح رہے کہ گذشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے صوبوں اور وفاقی آکائیوں کو تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اختیار دیئے جانے کے بعد صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا نے اس حوالے سے اہم اعلان کیا تھا۔