Thursday March 28, 2024

ووٹ بیچنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، تحریک انصاف کا اپنے باغی اراکین کو نا اہل کروانے کا فیصلہ

کراچی: پی ٹی آئی نے اپنے باغی اراکین کے خلاف ایکشن لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن میں شکست پر پی ٹی آئی کا اپنے باغی اراکین کیخلاف ایکشن، اراکین کو نا اہل کروا کر ضمنی انتخابات کروائے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی سندھ نے اپنے باغی اراکین کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سندھ اسمبلی میں اپنے باغی اراکین اسلم ابڑو اور شہریار شر کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کو ووٹ نہ دینے والے دو اراکین اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں اراکین نے اپنا ووٹ حکومتی جماعت کو بیچا اور پارٹی کی واضح ہدایت کے باوجود بھی پی ٹی آئی کا فیصلہ نہ مانا، دونوں اراکین پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر منتخب ہوئے، انہیں نااہل کرواکر ضمنی انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال غفار نے بھی اسپیکر سندھ اسمبلی کو خط لکھا ہے جس میں میں اسلم ابڑو کو حکومتی نشستوں پر بٹھانے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو اپوزیشن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا موقع دیا وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں ا لیکشن کمیشن نے اپوز یشن کو ہارس ٹریڈنگ کا موقع دیا۔ قوم سے خطاب کے دوران عمران خان نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا تھاا۔ عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کی شکست کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا موقع دیا، جس کی وجہ سے حفیظ شیخ الیکشن ہار گئے۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ صاف اور شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنی رائے کے ذریعے الیکشن کمیشن کو موقع دیا کہ سیکرٹ بیلٹ کرالیں لیکن ووٹ کو قابل شناخت رکھیں، الیکشن کمیشن 1500 بیلٹ پیپرز پر بار کوڈنگ نہیں کرسکتا تھا؟ الیکشن کمیشن نے تو سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا موقع دیا، سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن میں اوپن بیلٹ کی مخالفت کی۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ اس نے پیسے باٹنے کی ویڈیو کی تحقیقات نہیں کیں؟ انہوں نے کہا تھا کہ مجھےاندازہ ہوا کہ سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتاہے، یہ ابھی سےنہیں 30، 40 سال سے سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے، ارکان پارلیمنٹ کو خریدا جاتا ہے، سینیٹرپیسہ خرچ کرکے سینیٹر بن رہاہے- اب پی ٹی آئی نے اپنے باغی اراکین کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے- حکومت کے مطابق دونوں اراکین نے اپنا ووٹ حکومتی جماعت کو بیچا اور پارٹی کی واضح ہدایت کے باوجود بھی پی ٹی آئی کا فیصلہ نہ مانا، دونوں اراکین پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر منتخب ہوئے، انہیں نااہل کرواکر ضمنی انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

FOLLOW US