Friday April 19, 2024

کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس لا کر پاکستان نے بھارت کے ہاتھ کاٹ دیے ہیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک) کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس لا کر پاکستان نے بھارت کے ہاتھ کاٹ دیے ہیں، وزیرِ قانون فروغ نسیم نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان قونصلر رسائی نہیں دے گا تو بھارت عالمی دنیا میں شور مچائے گا، اگر آرڈیننس نہ لاتے تو بھارت سلامتی کونسل میں چلا جاتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس لا کر پاکستان نے بھارت کے ہاتھ کاٹ دیے ہیں، اس آرڈیننس کو کسی نے تکیےکے نیچے لکھ کر نہیں بنایا۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو بارے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل نہیں کریں گے تو پاکستان پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں آرڈیننس بنایا گیا ہے‘ یہ حساس معاملہ ہے اس پرسیاست نہ کی جائے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے حوالے سے ایوان میں بات ہوئی، اس آرڈیننس کے حوالے سے درست حقائق اپوزیشن کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ اس کی کچھ تاریخیں بہت اہم ہیں۔3 مارچ 2016ء کو کلبھوشن کو گرفتار کیا جاتا ہے، اس وقت وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ اس کو قونصلر رسائی نہیں دینی ہے۔8 مئی 2017ء کو بھارت نے آئی سی جے میں کیس فائل کردیا،پاکستان آئی سی جے سے باہر نہیں آ سکتا تھا،آئی سی جے فیصلہ دیتی ہے کہ قونصلر رسائی دینی چاہیے،آئی سی جے کے فیصلے کے مطابق آرڈینس بنایا گیا، این آر او وہ ہوتا ہے جو پرویز مشرف نے سزائیں معاف کردیں۔

اس آرڈیننس میں کوئی سزا معاف نہیں کی گئی۔ ہمیں عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کو تسلیم کرنا ہے، اگر ایسا نہیں کرتے تو بھارت ہمارے خلاف جا کر پابندیاں لگوا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے ہم سے یہ اعتراض کیا کہ آرڈیننس بنانے سے قبل ہمیں کیوں نہیں بتایا، یہ کہیں نہیں لکھا کہ آرڈیننس لانے سے قبل اپوزیشن سے پوچھیں۔ اس آرڈیننس کو تکیے کے نیچے رکھ کر کسی نے نہیں بنایا،سزا ختم آئی سی جے نے کی تو اس حکومت نے بھی نہیں کی، اگر سزا ختم کی گئی ہوتی تو میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوکر احتجاج کرتا۔

FOLLOW US