نوشہرہ کینٹ(مانیٹرنگ ڈیسک)نوشہرہ کے علاقے خسرے میں معمولی تکرار پر مسلح ملزم کی راستہ روک پر گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ سے عالم دین اور انکا بھائی جاں بحق ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق ممتاز عالم دین قاری معاز گل حقانی مدرسہ سے اپنے بھائی عالمزیب گل کے ہم راہ شاہ زور نمبری KN-9932سندھ پر نوشہرہ کی طرف جارہے تھے کہ
موٹرسائیکل پر سوار چچازاد بھائی ملزم نوید گل نے گاڑی کا راستہ بیچ چوک میں گن پوائنٹ پر روکا اور کلاشنکوف سے اندھادھند فائرنگ کردی ۔فائرنگ سے عالمزیب گل موقعہ پرجاںبحق جبکہ عالم دین قاری معاز گل حقانی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے ۔ملزم ارتکاب جرم کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گی۔ سینکڑوں کی تعداد میں مرد و خواتین جائے وقوعہ اور ہسپتال پہنچ گئے۔مقامی لوگوں اور ورثا ء نے شدید زخمی ممتاز عالم دین قاری معاز گل حقانی کو شدید تشویش ناک حالت میں سول ہسپتال مانکی شریف منتقل کیا مگر ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر اور عملے نے ابتدائی طبی امداد نہ دی لوگوں نے التجا کی کہ مولانا شدید زخمی ہیں ایمبولینس دی جائیں مگر ڈرائیور نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال کے عملے نے انکار کردیا۔ممتاز عالم دین قاری معاز گل حقانی کا خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے مولانا معاز گل حقانی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سول ہسپتال مانکی شریف کے
گیٹ سے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال نوشہرہ منتقل کرنے کے دوران جاں بحق ہوگئے۔عوام ہسپتال کے عملے کے خلاف شدید مشتعل ہوگئے اور نوشہرہ میں شدید احتجاجی مظاہرہ نعرہ بازی کی گئی ۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال نوشہرہ کے مردہ خانہ کے سامنے نعشوں کو گاوں منتقل کرنے کے دوران شدید احتجاج کیا گیا ،مظاہرین نے سول ہسپتال مانکی شریف میں ڈاکٹرز اور بروقت ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرز ہسپتال نوشہرہ منتقل کرنے کے لیے ایمبولنس نہ دینے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ان کاکہنا ہے کہ وزیراعلی پرویز خٹک کا آبائی گائو ں ہونے کی وجہ سے سفارشی لوگ بھرتی ہیں ڈیوٹی کوئی بھی نہیں کرتا ع ،اس کی تحقیقات کی جائیں ۔ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال نوشہرہ میں پوسٹ مارٹم کے بعد نوشہرہ تھانہ اضاخیل میں مقتولین ممتاز عالم دین قاری معاز گل حقانی اور عالمزیب پسران بہار گل کے قتل کا مقدمہ ملزم نوید ولد حیدر گل کیخلاف درج کرلیا گیا۔ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپے جاری ہیں ۔د ریں اثناء ناظم اعلیٰ نوشہرہ لیاقت خٹک نے ممتاز عالم دین قاری معاز گل حقانی اور ان کے بھائی عالمزیب گل کی ھلاکت پر افسوس اور سول ہسپتال مانکی شریف میں ابتدائی طبعی امداد نہ دینے اور ایمبولینس نہ دینے کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔تھانہ آضاخیل کے مطابق شاہ زور نمبری KN-9932سندھ کو تحویل میں لے لیا ہے۔ملزم کی گرفتار جلد عمل میں لائی جائیں گی۔