دبئی متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب تجارت کو بڑھانے کے لیے وسیع پیمانے پرمختلف شعبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کر رہے ہیں. ان اقدامات سے مختلف شعبوں میں پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی. ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور پاکستان کی
اعلی قیادت کی طرف سے مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح پرملاقات منعقد کی گئی ، جس میں پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی شرکت کی اور بڑھ چڑھ کر مذاکرات کیے ۔اب تینوں ممالک اپنے حتمی منصوبوں کو تیار کر رہے ہیں،جن میں پاکستان کی وزارت خزانہ، صنعت و تجارت اور پلاننگ کمیشن اور دیگراعلی درجے کے ذرائع شامل ہیں۔ پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم الظابی نے پاکستان کی بڑی کاروباری تنظیموں کے بارے میں بریفینگ دی اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت پاکستان کے ساتھ مختلف اقتصادی شعبوں میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے خواہاں ہے۔الظابی نے کہا کہ دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے اور دوہرے ٹیکس سے بچنے کے لئے لائحہ عمل کی تشکیل کے لیے ایک فریم ورک پر کام شروع کر دیا ہے ۔ اس کے علاوہ سلیم الظابی نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو دبئی میں ہونے والے کاروباری ایکسپو 2020 میں شمولیت کے لیے دعوت بھی دی جس میں 100 سے زائد ممالک شرکت
کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات میں 1.4 ملین پاکستانی رہتے ہیں اور متحدہ عرب امارات مشکل حالاتا میں ہمیشہ سےپاکستان کی مدد کرتا آیا ہے اور اگے بھی کرتا رہے گا ۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کے 5 بڑے تجارتی شرکاء میں سے ہے ۔ دونوں ممالک کی
سالانہ تجارت کا حجم 8 بلین ڈالر سے بھی زائد ہے لیکن پھر بھی یہ تجارت دونوں ممالک کی سکت سے کم ہے ۔اس لیے تجارتی مراسم کو مزید مضبوط کرنے ضرورت ہے ۔ جبکہ سعودی عرب میں رہنے والی پاکستانیوں کے باعث پاکستان اور سعودی عرب کا تجارتی حجم 6 بلین ڈالر ہے جو کہ دنیا بھر سے پاکستان کی تجارت کا 30 فیصد ہے ۔ دنیا بھر میں پاکستانی کی تجارت کا حجم 20 ملین ڈالر ہے۔ لیکن حالیہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ گزشتہ دو سال سے پاکستان اور سعودی عرب کی ترسیلات ذر میں خاصی کمی دیکھنے کو ملی ہے ۔