اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ افغان مسلے کا کوئی فوجی نہیں ٗ طالبان سے مذاکرات میں پاکستان تعاون کیلئے تیار ہے ٗ امریکہ کیساتھ بات چیت اور انٹیلی جنس تعاون جاری ہے ٗ اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں اب بھی پاکستان نےاربوں ڈالر وصول کر نا ہیں ٗ پاکستان کیلئے امریکہ کی فوجی امداد پہلے ہی نہایت معمولی
تھی ۔ غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم نے ایک بار پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کی پالیسی پ شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں پاکستان تعاون کیلئے تیار ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ افغان مسلے کا کوئی فوجی نہیں ٗ افغانستان میں قیامِ امن کیلئے بالآخر افغانوں کو ہی بیٹھ کر مسئلہ کا حل نکالنا ہوگا ۔ انھوں نے ایک بار پھر امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہاکہ سرحد پار افغانستان میں کارروائیاں کر نے و الے حقانی نیٹ ورک کے عسکریت پسندوں کی پاکستانی پشت پناہی کے کوئی شواہد نہیں ۔انھوں نے 27افراد کی افغانستان حوالگی کو معمول کے مطابق قیدیوں کا تبادلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افغان شہری تھے جن کی گرفتاری پاکستان میں عمل میں آئی اور یہ لوگ پاکستان میں کسی دہشت گرد حملے میں ملوث نہیں تھے ورنہ ہم اپنے ملک میں ان کیخلاف مقدمات چلاتے ۔ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ امریکہ کے ساتھ بات چیت اور انٹیلی جنس تعاون جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں
اب بھی پاکستان نے اربوں ڈالر وصول کر نا ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کیلئے امریکہ کی فوجی امداد پہلے ہی نہایت معمولی تھی ۔