Wednesday May 15, 2024

شاہ زیب قتل کیس کے تین مجرم بشمول شاہ رخ جتوئی کو کراچی منتقل کردیا گیا ہے

کراچی(نیو زڈیسک) شاہ زیب قتل کیس کے تین مجرم بشمول شاہ رخ جتوئی کو کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔ذرائع نےنجی نیوز چینل کو بتایا کہ تمام مجرموں کو اسلام آباد سے کراچی پولیس نے تحویل میں لے لیا جنہیں سینٹرل جیل منتقل کیا جائے گا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ دوران پرواز بھی تینوں مجرموں کو ہتھکڑیاں لگاکر سفر کروایا گیا۔خیال رہے کہ 20 سالہ

نوجوان شاہزیب خان کو دسمبر 2012 میں ڈیفنس کے علاقے میں شاہ رخ جتوئی اور اس کے دوستوں نے معمولی جھگڑے کے بعد گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جون 2013 میں اس مقدمہ قتل کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج علی تالپور کو سزائے موت اور دیگر ملزمان بشمول گھریلو ملازم غلام مرتضٰی لاشاری اور سجاد علی تالپور کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔تاہم بعدازاں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائیں کالعدم قرار دینے اور کیس میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کیے جانے کے بعد سیشن کورٹ نے تمام ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے شاہ رخ جتوئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہینڈسم نوجوان کون ہے جس نے عدالت میں پیشی کے موقع پر وکٹری کا نشان بنایا تھا؟میں اس کو دیکھنا چاہتا ہوں ، اسی وقت شاہ زیب قتل مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اپنی سیٹ سے کھڑا ہو گیا اور مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ میں تھا ، اور وہ میرا بچپن تھا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے فوری پر ملزم کو کرسی پر دوبارہ بیٹھنے کا حکم دیا ۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے شاہ زیب قتل کیس کی اپیل 6 جنوری کو اسلام آباد طلب کر کے 13 جنوری کو اپیل سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔بعد ازاں چیف جسٹس پاکستان نے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت سراج تالپور، سجاد تالپور اور مرتضیٰ لاشاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا تھا۔

FOLLOW US