اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو نکالا تو یورپی یونین سے دور ہوجائیں گے، فرانسیسی سفیر کو نکالنے سے پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کشیدہ ہوجائیں گے، فرانسیسی سفارتکار سے ہٹ کر ملک میں ریاستِ مدینہ کے قیام کیلئے وزیراعظم عمران خان کام کررہے ہیں، ہمارا ختم نبوتﷺ پرمکمل یقین ہے۔ انہوں نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے سے پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کشیدہ ہوجائیں گے، فرانسیسی سفارتکار سے ہٹ کر ملک میں ریاستِ مدینہ کے قیام کیلئے وزیراعظم عمران خان کام کررہے ہیں۔ اسلام آباد میں پولیس لائنز میں پاسنگ آﺅٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ایئرپٹرول یونٹ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
یہ ڈرونز کے ذریعے سیف سٹی سے منسلک ہوگا اور پولیس کے پاس جدید ہائی ٹیک گاڑیاں بھی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے لئے شہدا پیکج پنجاب پولیس کے برابر کردیا گیا ہے، اسلام آباد پولیس کے اینٹی رایٹ یونٹ کے لئے ایک ہزار نوجوان بھرتی کی منظوری ہو چکی ہے۔ انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ میرٹ پر بھرتی کاعمل جلد شروع کیا جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس کی تنخواہیں بہتر بنانے کے لئے کوششیں جاری ہیں ، اس سلسلہ میں وزیر خزانہ سے بات کی ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ 400 ملین روپے کی خطیر رقم تھانوں کو دی گئی ہے۔ میرے دور میں شہدا پیکج کے لئے دیا گیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فرانسیسی سفارتکار سے ہٹ کر ملک میں مدینہ کی ریاست کے قیام کے لیے وزیر اعظم عمران خان کام کررہے ہیں جبکہ فرانسیسی سفارتکار کو بے دخل کرنے سے ہمارے یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کشدیدہ ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ختم نبوتﷺ پر مکمل یقین ہے اور اگر کوئی شخص مجھ سے بڑا دعویدار ہے جس نے ختم نبوتﷺ کے معاملے پر مجھ سے زیادہ قید کاٹی ہے تو مجھے بتائے میں گھر جا کر اس کو مبارک باد دوں گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جس قدر اپوزیشن جماعتوں کو میڈیا کی توجہ حاصل ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہےکہ ملک میں جمہوری اور سیاسی آزادیاں ہیں۔ انہوں نے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور ٹی ایل پی کا حوالہ دے کر کہا کہ جب انہوں نے قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کیا تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا وہ اپنا جمہوری حق استعمال کرسکتے ہیں۔ شیخ رشید نے خبردار کیا کہ اگر پی ڈی ایم یا ٹی ایل پی نے قانون ہاتھ میں لیا تو ان کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا۔