بنکاک: تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ماہی گیر کو ساحل سے ایک سیپی ملا جس میں نارنجی رنگ کا نایاب اور قیمتی موتی تھا، اس موتی کی مالیت53 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ ماہی گیر ہتاچائی نیوم ڈیچا کو تھائی لینڈ کے شہر نکھون سی تھامارات کے ساحل سے 27 جنوری کو ایک سیپی ملا۔ماہی گیر نے اس سیپی کو اٹھایا اور پھر سمندر کے پانی سے دھویا تو اندر کیڑے موجود تھے
، بعد ازاں وہ اس کو اپنے گھر پر لے آئے۔ ہتاچائی نے یہ سیپی گھر آکر اپنے والد کو دی جنہوں نے اس کو صاف کیا اور جب کھولا تو اندر سے نارنجی رنگ کا نایاب موتی ملا۔ ہتاچائی نے اپنی اہلیہ اور بچوں کو بلا کر یہ موتی دکھایا اور جب اُس کو ترازو میں رکھا تو وزن 7.68 گرام آیا۔انہوں نے اگلے روز موتی کی قدر (رقم) جاننے کے لیے مارکیٹ کا چکر لگایا تو ایک جوہری نے ڈھائی لاکھ برطانوی پاؤنڈز (پانچ کروڑ 46 لاکھ روپے سے زائد رقم) دینے کی پیش کش کی جسے
انہوں نے مسترد کردیا۔جوہری نے ماہی گیر کو بتایا کہ انہیں جو موتی ملا وہ قیمتی اور نایاب ہے لہذا وہ اس کو سنبھال کر رکھیں۔ماہی گیر نے دعویٰ کیاکہ انہوں نے چند روز قبل خواب میں دیکھا تھا کہ اُن کے ہاتھ ایک قیمتی پتھر یا موتی لگا ہے۔ ’میرے خیال سے خواب سچ ثابت ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ ’میں نے خواب میں دیکھا ایک بزرگ ساحل پر میرے پاس آئے اور وہ مجھے قیمتی تحفہ دے کر چلے گئے تھے‘۔اُن کا کہنا تھا کہ ’میں اس موتی کو فروخت کر کے زیادہ سے زیادہ رقم حاصل کرنا چاہتا ہوں تاکہ میرے اہل خانہ کی زندگی بہتر ہوسکے کیونکہ وہ اب تک غربت ہی دیکھتے ہوئے آئے ہیں‘۔بعد ازاں جب یہ قیمتی موتی ملنے کی خبر سامنے آئی تو ایک تاجر نے
اس کی قیمت ڈھائی لاکھ پاؤنڈ لگائی مگر اہل خانہ نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دس لاکھ تھائی بھات میں یہ فروخت کرنا چاہتے ہیں۔بعد ازاں چین سے تعلق رکھنے والے ایک اور خریدار نے اس کی قیمت پچاس لاکھ بھات (53 کروڑ 17 لاکھ روپے سے زائد رقم) بھی قیمت لگائی مگر ماہی گیر اپنی قیمت پر قائم ہے۔