کراچی: نئے مالی سال میں ڈالر بے لگام ہو گیا۔ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔ ڈالر ایک دن میں 2 روپے 6 پیسے مہنگا ہو گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سپر پاور کی کرنسی مزید پاور فل ہو گئی۔انٹربینک میں ڈالر 173 روپے 24 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔گذشتہ ایک ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں ردوبدل کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلی بار ڈالر تاریخ کی بلندی ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کو پہلی بار حکومت ملی تو ان کے دور میں بہت ساری اشیا کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔آج سے تین سال قبل جب عمران خان نے وزارت عظمی کا حلف اٹھایا تو اس وقت ڈالر کی قیمت 123 روپے تھی اور آج ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی 173 روپے پر موجود ہے۔
تین سال قبل ملک میں پیٹرول 95 روپے لیٹر میں فروخت کیا جا رہا تھا جب کہ آج پیٹرول کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اس ضمن میں معاشی تجزیہ کار فرخ سلیم نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اگرپاکستان نے آئی ایم ایف کا پروگرام لیا تو پیٹرولیم مصنوعات کی یہ قیمت 160 سے 170 روپے تک چلی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت تین حقائق ہیں کہ تیل گزشتہ سال 37 ڈالر فی بیرل تھا جو اب بڑھ کر 84ڈالر فی بیرل ہو چکا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافہ تو ہوا ہے۔ پاکستان ضرورت کی 85 فی صد پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 137 روپے فی لیٹر میں 30 روپے کے ٹیکس ہیں۔ اس کے علاوہ بجٹ میں حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ 610 ارب روپے پیٹرولیم سے الگ ٹیکس جمع کیا جائے گا۔دوسری جانب گزشتہ روز حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی قیمتوں میں فی لیٹر 109 روپے اضافہ کیا تھا جس کے ساتھ ہی 10 لیٹر کین 1090 روپے مہنگا ہوگیا۔ 10 لیٹر ڈالڈا گھی کا کین 2500 روپے بڑھ کر 3590 روپے کا ہوگیا ہے۔ 2018 میں گھی فی لیٹر 120 روپے میں دستیاب تھا۔اسی طرح 2018 میں سونے کی فی تولہ قیمت 60 ہزار روپے تھی جو تین سال میں بڑھتے بڑھتے تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی 1 لاکھ 18 ہزار روپے ہو چکی ہے۔